🐾 پینگولن: جسے ہم بلا سمجھ کر مار دیتے ہیں

 

🐾 پینگولن: جسے ہم بلا سمجھ کر مار دیتے ہیں


تحریر: قراةالعین زینب ایڈووکیٹ (مرتب: رانا علی فیصل - حقیقت پاکستان)


دنیا میں لاکھوں جانور بستے ہیں، مگر کچھ ایسے ہوتے ہیں جو انسانوں کی ناسمجھی، جہالت یا مفروضوں کا شکار ہو کر خاموشی سے صفحۂ ہستی سے مٹتے جا رہے ہیں۔ پینگولن (چیونٹی خور) بھی ایسا ہی ایک نایاب، بے ضرر اور انسان دوست جانور ہے — مگر بدقسمتی سے ہم اسے "گورکھ" یا "مردہ خور" سمجھ کر مار دیتے ہیں۔


❌ غلط فہمیاں — جو جان لیوا بن گئیں


ہمارے دیہی علاقوں میں اکثر پینگولن کو قبرستانوں میں دیکھا گیا، جس پر لوگ یہ قیاس کرتے ہیں کہ یہ قبریں کھود کر مردے کھاتا ہے۔ حالانکہ سچ یہ ہے کہ وہ وہاں صرف چیونٹیوں اور دیمک کی تلاش میں آتا ہے — کیونکہ وہ یہی اس کی خوراک ہے۔


اس کی موجودگی نہ صرف بے ضرر بلکہ ماحول کے لیے انتہائی مفید ہے، کیونکہ ایک پینگولن روزانہ ہزاروں چیونٹیاں اور دیمک کھا جاتا ہے۔


🌍 دنیا بھر میں معدومی کا شکار


پینگولن کی آٹھ اقسام دنیا بھر میں پائی جاتی ہیں، جن میں سے زیادہ تر کی نسلیں اب نایاب ہو چکی ہیں۔ پاکستان میں پائے جانے والے انڈین پینگولن (Manis crassicaudata) کو عالمی ادارہ IUCN نے 2014 میں Red List میں شامل کر دیا ہے، یعنی یہ اب معدومی کے خطرے سے دوچار ہے۔


🧠 جانیں! یہ جانور دراصل ہے کیا؟


پینگولن کے جسم پر موجود سخت چھلکے اسی مادے (keratin) سے بنے ہوتے ہیں، جس سے ہمارے ناخن اور بال بنتے ہیں۔


یہ ایک ممالیہ جانور ہے جس کا منہ تھوتھنی نما ہوتا ہے، اور اس کی زبان انتہائی لمبی اور چپکنے والی ہوتی ہے — جسے وہ چیونٹیوں کے بل میں داخل کر کے خوراک حاصل کرتا ہے۔


اس کے نوکیلے اور مضبوط پنجے زمین کھودنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔


یہ صرف چیونٹیاں اور دیمک کھاتا ہے، نہ کہ مردے یا ہڈیاں۔



🛑 قصور ہمارا ہے، جرم نہیں پینگولن کا!


گزشتہ برس ہری پور میں مقامی لوگوں نے محض شک کی بنیاد پر ایک پینگولن کو مار دیا۔ ایسے واقعات آئے روز ہو رہے ہیں کیونکہ ہم نے اپنے جہل اور توہم پرستی کو علم پر ترجیح دی ہے۔


📣 آگاہی ہی بچاؤ کا واحد راستہ


وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنی سوچ بدلیں، اور اس بے زبان جانور کو ختم ہونے سے بچائیں۔ محکمہ وائلڈ لائف کو چاہیے کہ عوام میں بھرپور آگاہی مہم چلائے تاکہ لوگ اس جانور کی اصل حقیقت سے واقف ہوں۔



---


📢 اپیل:

اگر آپ واقعی ماحول دوست اور علم پر یقین رکھنے والے انسان ہیں تو اس تحریر کو آگے شیئر کریں، اور پینگولن جیسے نایاب مخلوق کو تباہی سے بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔


#حقیقت_پاکستان

#پینگولن_کو_بچائیں

#ماحول_دوستی

#WildlifeProtection

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ثنا یوسف کا قتل: سوشل میڈیا کی چمک کے پیچھے چھپا اندھیرا

جب عزت کا سودا ہوا: رجب بٹ، مان ڈوگر اور عائشہ شرافت کا کیس