"پسِ پردہ ملاقات یا قومی خودمختاری پر وار؟ پاکستان کا وقار داؤ پر!"


 "پسِ پردہ ملاقات یا قومی خودمختاری پر وار؟ پاکستان کا وقار داؤ پر!"



---


✒️ مکمل تحریر: رانا علی فیصل


پاکستان کے آرمی چیف کی امریکہ کے صدر سے تنہا ملاقات ایک سیاسی پیش رفت نہیں، بلکہ ایک سوالیہ نشان ہے — اور وہ سوال ہے:

"کیا ہم اب بھی آزاد ہیں؟ یا پھر ہماری خارجہ پالیسی کا مرکز و محور صرف واشنگٹن کی رضامندی ہے؟"


آرمی چیف کسی بھی ملک کا دفاعی نمائندہ ہوتا ہے، نہ کہ سفارتی سربراہ۔ ایسی خفیہ ملاقاتیں اگر وزیراعظم یا صدر کی اجازت و موجودگی کے بغیر ہوں، تو وہ جمہوریت کی روح اور ریاستی سالمیت کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی کہلاتی ہیں۔


پاکستانی قوم نے برسوں کی محنت اور قربانیوں سے جو وقار حاصل کیا، وہ محض ایک "پراسرار ڈنر" میں قربان نہیں کیا جا سکتا۔ جب ایک ملک کا سپہ سالار دوسرے ملک کے صدر سے بند کمرے میں ملاقات کرتا ہے، تو سوال اٹھتے ہیں:


کیا یہ ملاقات قومی پالیسی کا حصہ تھی؟


کیا حکومت کو علم تھا؟


اگر نہیں، تو یہ ملاقات کن مفادات کے تحت ہوئی؟


کیا اس میں کسی نئی ڈیل کی بنیاد رکھی گئی؟


کیا یہ قوم کو اعتماد میں لیے بغیر کسی نئے غلامی کے معاہدے کا آغاز ہے؟



🇮🇷 ایران، ہمارا ہمسایہ، ہمارا بھائی!


جب ایران پر بم برس رہے ہیں، اسرائیلی طیارے تہران کی سرحدوں پر گشت کر رہے ہیں، تو ہم کیوں خاموش ہیں؟

ہم نے نہ کوئی بیان دیا، نہ حمایت، نہ مذمت — ہم نے صرف چپ اختیار کی۔


جب چین کھل کر ایران کا دفاع کرتا ہے، شمالی کوریا اپنے فوجی الرٹ پر رکھتا ہے اور روس ایران کے ساتھ اسٹریٹجک اتحاد کی بات کرتا ہے، تو پاکستان کی خاموشی سوال بن جاتی ہے۔


ہم نے اسرائیل سے دوستی کا خواب دیکھنے والے عربوں سے سبق نہیں سیکھا؟

کیا ہمیں بھی اپنا ایمان، اپنی غیرت، اپنی تاریخ، سب امریکی مفادات کے عوض گروی رکھ دینی ہے؟



---


🇵🇰 ہمیں کس طرف کھڑا ہونا ہے؟


اگر آج بھی ہم نے فیصلہ نہ کیا کہ ہمیں اسلامی دنیا کے ساتھ کھڑا ہونا ہے یا سامراجی قوتوں کی گود میں بیٹھنا ہے، تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔


یہ وقت ہے جاگنے کا!

یہ وقت ہے کھڑے ہونے کا!

یہ وقت ہے کہ ہم اعلان کریں:


> "ہم اپنی سالمیت، خودداری او

ر اسلامی اخوت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے!"



Comments

Popular posts from this blog

ثنا یوسف کا قتل: سوشل میڈیا کی چمک کے پیچھے چھپا اندھیرا

جب عزت کا سودا ہوا: رجب بٹ، مان ڈوگر اور عائشہ شرافت کا کیس

✍️ کالم: "ایران اور اسرائیل — تیسری جنگِ عظیم کی دہلیز پر؟"